۶.

معافی

بانٹنا
  1. ۔ آپ کس بات کے لیے شکر گزار ہیں؟
  2. اس ہفتے آپ نے خُدا کا تجربہ کیسے کیا ہے
  3. آپ کو کس مقصد کے لیے خُدا کی مدد کی ضرورت ہے؟
  4. ہم کیسے ضرورت کے وقت آپ کی مدد کر سکتے ہیں؟
  5. ایک دوسرے کے لیے دُعا کریں
جائزہ
  1. ہماری آخری ملاقات کے بعد سے آپ نے کیا عمل کیا ہے؟
  2. لوگ کیسے ہیں جن کی آپ جانے کے لئے دیکھ بھال کر رہے ہیں اُن کی سب سے زیادہ کونسی چیز مدد کرے گی؟
پڑھو
  1. پیراگراف کو اونچی آواز میں دو بار پڑھیں
  2. کسی شخص کوگروپ کی مدد کے ساتھ اپنے الفاط میں دوبارہ اِس پیرے کو بتانے کا کہیں
  3. کیا کوئی چیز چھوڑ دی گئی یا شامل کی گئی ؟

متّی ۱٨:۲۱-۳ ۵

۲۱پطرس یسوع کے پاس آیا اور “پوچھا اے خدا وند میرا بھا ئی میرے ساتھ کسی نہ کسی قسم کی برائی کرتا ہی رہا تو میں اسے کتنی مرتبہ معاف کروں ؟ کیا میں اسے سات مرتبہ معاف کروں ؟”

۲۲یسوع نے اس سے کہا، “تمہیں اس کو سات مرتبہ سے زیادہ معاف کرنا چاہئے۔ اگر چہ کہ وہ تجھ سے ستر مرتبہ برائی نہ کرے اسکو معاف کرتا ہی رہ۔”

۲۳ “آسمانی بادشاہت کی مثال ایسی ہے جیسے کہ ایک بادشاہ نے اپنے خادموں کو دیئے گئے قرض کی رقم وصول کر نے کا فیصلہ کیا۔۲۴بادشاہ نے اپنی رقم کی وصولی کا سلسلہ شروع کیا۔ جبکہ ایک خادم کو دس ہزار چاندی کے سکّے بادشاہ کو بطور قرض دینا تھا۔ ۲۵ وہ خا دم بادشاہ کو قرض کی رقم دینے کے قابل نہ تھا۔ جس کی وجہ سے باد شا ہ نے حکم دیا کہ خا دم اور اس کے پاس کی ہر چیز کو اور اس کی بیوی کو ان کے بچوں سمیت فروخت کیا جا ئے اور اس سے حا صل ہو نے والی رقم کو قرض میں ادا کیا جا ئے۔

۲٦“تب خادم باد شاہ کے قد موں پر گرا اور اس سے عاجزی کر نے لگا۔ ذرا صبر و برداشت سے کام لے میں اپنی طرف سے سا را قرض ادا کروں گا۔ ۲٧ باد شا ہ نے اپنے خادم کے بارے میں افسوس کیا اور کہا، “تمہیں قرض ادا کر نے کی ضرورت نہیں باد شاہ نے خادم کو آزادا نہ جانے دیا۔

۲٨“پھر اس کے بعد وہی خادم دوسرے ایک اور خادم کو جو اس سے چاندی کے سو سکے لئے تھے اس کو دیکھا اور اس کی گردن پکڑ لی اور اس سے کہا کہ تو نے مجھ سے جو لیا تھا وہ دیدے۔

۲٩وہ خا دم اس کے پیروں پر گر پڑا اور منت و سما جت کر تے ہوئے کہنے لگا کہ ذرا صبر سے کام لے۔ تجھے جو قرض دینا ہے وہ میں پورا ادا کروں گا۔

۳ ۰“لیکن پہلے خادم نے انکار کیا۔ اور اس خادم کے با رے میں جو اس کو قرض دینا ہے عدا لت میں لے گیا اور اس کی شکا یت کی اور اس کو قید میں ڈلوا دیا اور اس خادم کو قرض کی ادائیگی تک جیل میں رہنا پڑا۔ ۳ ۱ اس واقعہ کو دیکھنے وا لے دوسرے خادموں نے بہت افسوس کر تے ہو ئے پیش آئے ہوئے حادثہ اپنے ما لک کو سنائے۔

۳ ۲“تب مالک نے اس کو اندر بلا یا اور کہا، “تم برے خادم نے مجھ سے بہت زیادہ رقم لی تھی لیکن تم نے مجھ سے قرض کی معا فی کے لئے منت وسماجت کی۔” جس کی وجہ سے میں نے تیرا پورا قرض معا ف کر دیا۔ ۳ ۳ اور کہا کہ ایسی صورت میں جس طرح میں نے تیرے ساتھ رحم و کرم کا سلوک کیا اسی طرح دوسرے نو کر سے تجھے بھی چاہئے تھا کہ ہمدر دی کا بر تاؤ کرے۔۳ ۴ ما لک نہایت غضبناک ہوا۔اور اس نے سزا کے لئے خادم کو قید میں ڈال دیا۔ اور اس وقت تک خادم کو قید خا نہ میں رہنا پڑا جب تک کہ وہ پورا قرض نہ ادا کر دیا۔

۳ ۵“آسما نوں میں رہنے وا لا میرا با پ تمہا رے ساتھ جس طرح سلوک کرتا ہے۔ اسی طرح اس بادشا ہ نے کیا ہے۔تم کو بھی چا ہئے کہ اپنے بھا ئیوں اور اپنی بہنوں سے حقیقت میں در گذر سے کام لو۔ ورنہ میرا باپ جو آسمانوں میں ہے تم کو کبھی بھی معاف نہ کریگا۔”


زیادہ پڑھو

درہافت کریں
  1. اس پیراگراف میں آپ کے لئے کونسی چیز نمایاں ہے؟
  2. تمہیں کیا پسند ہے اور آپ کو اس پیراگراف میں کونسی چیز کا فکرہے
  3. یہ پیراگراف خُدا اور لوگوں کے بارے میں کیا بتاتا ہے؟
عمل کریں
    • تبدیلی کا رویہ ؟
    • دعوی کرنے کا وعدہ ؟
    • پیروی کرنے کی ایک مثال ؟
    • فرمانبرداری کا حکم؟
  1. یہ گروپ کے ساتھ بانٹیں