لوقا ۱٨:۱٨-۳ ۰
۱٨ایک یہو دی قائد نے یسوع سے پو چھا ، “اے نیک استاد ہمیشہ کی زندگی حا صل کر نے کے لئے مجھے کیا کر نا چا ہئے؟۔”
۱٩یسوع نے اس سے کہا ، “تو مجھے نیک کیوں کہتا ہے ؟ “صرف خدا ہی نیک ہے۔ ۲۰{' '} خدا کے احکا مات تجھے معلوم ہی ہیں توزنا نہ کر اور کسی کا قتل نہ کر اور کسی کی چیز کو نہ چرُا دوسرے لوگوں کے با رے میں تو جھوٹ نہ بول اور اپنے والدین کی تعظیم کر۔”
۲۱تب اس نے جواب دیا ، “میں بچپن ہی سے ان احکا مات کا فرمانبردار ہوں۔”
۲۲جب یسوع نے یہ سنا تو اس قائد سے کہا ، “تجھے ایک اور کام کرنا ہے وہ یہ کہ تو اپنی ساری جائیداد کو بیچ ڈال اور اس سے حاصل ہو نے والی رقم کو غریبوں میں تقسیم کر۔ تب تجھے جنت میں اس کا اچھا بدلہ ملیگا اور میرے ساتھ چل کر میری پیروی کر۔” ۲۳{' '} جب اس نے یسوع کی باتیں سنیں تو اسے بہت دکھ ہوا کیونکہ وہ بہت ہی دولت مند تھا۔
۲۴ تب یسوع نے اس کو دیکھ کر کہا ، “مالدار لوگوں کا خدا کی بادشاہت میں شامل ہو نا بہت مشکل ہے۔ ۲۵{' '} اور کہا ، “اونٹ کا سوئی کے ناکے میں سے پار نکل جانا ممکن ہے جب کہ ایک مالدار کا خدا کی بادشاہت میں داخل ہو نا ممکن نہیں۔”
۲٦لوگوں نے یسوع کی یہ بات سن کر پو چھا ، “جب ایسا ہے تو نجات کس کو ہو گی۔”
۲٧یسوع نے انکو جواب دیا ، “وہ کام کہ جو انسانوں کے لئے ممکن نہیں ہے وہ بہ آسانی خدا کر سکتا ہے۔”
۲٨پطرس نے کہا ، “دیکھو ہم نے تو اپنا سب کچھ چھوڑ کر تیرے پیچھے ہو گئے ہیں۔”
۲٩تب یسوع نے کہا،“میں تم سے سچ ہی کہتا ہوں کہ خدا کی بادشاہت کی خاطر اپنا گھر ، بیوی ، بھائی ، ماں باپ یا اپنی اولاد کو چھو ڑ نے والا ہر شخص جو اس راہ میں جتنا چھوڑا ہے وہ اس سے زیا دہ پائیگا۔۳ ۰اور کہا کہ وہ اس دنیا کی زندگی ہی میں اس سے کئی گنا بڑھکر اجر پا ئیگا اور اپنی اگلی زندگی میں خدا کے ساتھ وہ ہمیشہ زندہ رہیگا۔”