۶.

پاک رُوح کون ہے؟

پچھلےہفتےپرغُورکریں
  1. کیاآپ اِس ہفتےکےلیےشکر گزارہیں؟
  2. آپکی جدوجہد کیاہےاورہم کس طرح مدد کرسکتےہیں؟
  3. آپ نےاپنے معاشرے/ کیمپس /سکول میں کس طرح کی ضروریات پرغُورکیاہے؟

اِن ضُروریات کےبارےایک دوسرے کےلئےدُعا کرنااچھا ہوگا.

  1. پچھلے ہفتہ سےآپ نے کس طرح سبق اِستعمال کیا؟
  2. آپ نےکیسےکہانی بتائی اوراُن کارَدعمل کیا تھا؟
دیکھنا

کلیدی سوال : جن چیزوں پرہمنےپہلے کئی ہفتوں سےغوُروفکرکیاہےاُنہیں سمجھنےاوراُن کا تجربہ کرنےمیں کون ہماری مدد کرتاہے؟

بیان : مسیحی زِندگی کوسمجھنےاوراُس کاتجربہ کرنےمیں رُوح القُدس ہمیشہ ہماری مدد کے لیےدستیاب ہے۔

یُوحنّا ۱۴ :۱۵-۲٧

۱۵“اگر تمہیں مجھ سے محبت ہے تو تم وہی کروگے جس کا میں نے حکم دیا ہے۔ ۱٦میں باپ سے استدعا کروں گا تو وہ تمہا رے لئے دوسرا مدد گار دیگا۔ اور وہ ہمیشہ تمہا رے ساتھ رہے گا۔ ۱٧وہ مدد گا ر یعنی روح حق جسے دنیا تسلیم نہیں کرتی کیوں کہ دنیا نہ اسے جانتی ہے اور نہ دیکھتی ہے“لیکن تم جانتے ہو وہ تمہا رے ساتھ ہے اور تم میں رہے گی۔ ۱٨“میں تمہیں اس طرح تنہا نہیں چھو ڑوں گا جیسے بغیر والدین کے بچے رہتے ہیں میں دوبارہ تمہا رے پاس آؤں گا۔ ۱٩بہت کم وقت میں دنیا کے لوگ مجھے پھر نہ دیکھیں گے لیکن تم مجھے دیکھو گے تم زندہ رہوگے اس لئے کہ میں زندہ ہوں۔ ۲۰اس روز تم جان جاؤگے کہ میں با پ میں ہوں۔ اور یہ بھی جان جا ؤگے تم مجھ میں ہو اور میں تم میں ہوں۔ ۲۱اگر کوئی شخص میرے احکام کو جانتا ہے اور اس پر عمل کر تا ہے تو ایسا شخص حقیقت میں مجھ سے ہی محبت کرتا ہے اور میرا باپ بھی اس سے محبت کرتا ہے جو مجھ سے محبت کر ے گا اور میں خود کو اس پر ظاہر کروں گا اور میں اس سے محبت کروں گا اور اپنے آپ کو اس پر ظا ہر کروں گا۔” ۲۲تب یہوداہ نے ( یہوداہ اسکر یوتی نہیں )کہا ، “اے خدا وندتم اپنے آپ کو ہم پر ظا ہر کرنے کا منصوبہ کیوں بنا رہے ہو اور دنیا پر کیوں نہیں ؟” ۲۳ یسوع نے جواب دیا ، “اگر کو ئی آدمی مجھ سے محبت کریگا تو میرے کلام پر عمل کرے گا۔ میرا باپ اس سے محبت کرے گا۔ میں اور میرا باپ اس کے ساتھ رہے گا۔ ۲۴ لیکن جو شخص مجھ سے محبت نہیں رکھتا میری تعلیمات پر عمل نہیں کرتا۔ اور یہ تعلیمات جو تم سنتے ہو حقیقت میں میری نہیں ہیں بلکہ میرے باپ کی طرف سے ہیں جس نے مجھے بھیجا ہے۔ ۲۵“میں تم سے یہ سب کچھ کہہ چکا ہوں جبکہ میں تمہا رے ساتھ ہوں۔ ۲٦لیکن مددگار تمہیں ہر چیز کی تعلیم دے گا یہ مددگار جو مقدس روح ہے تمہیں میری ہر بات کی یاد دلا ئیگا۔”یہ مددگار مقدس روح ہے جسے باپ میرے نام سے بھیجے گا۔ ۲٧“میں تمہیں اطمینان دلا تا ہوں یہ میرا اپنا اطمینان ہے تمہیں دیتا ہوں مگر اس طرح نہیں جیسا کہ دنیا تمہیں دیتی ہے اس لئے مت گھبرا ؤ اور نہ ڈرو۔



  1. اس سبق میں کیاکوئی ایسی چیزہےجوآپکےلئےمعنی رکھتی ہے؟
  2. کیا سمجھنے میں کوئی مشکل پیش آئی؟
  3. آج کا سبق ہمیں خدا کے بارے میں کیا بتاتاہے؟لوگوں کےبارے میں؟ ہمارےخُداکےساتھ تعلقات کےبارے میں؟
  4. ایک شخص جویسُوع کو قبول کر چکُاہےوہ کیسے یقین کےساتھ کہہ سکتاہےہم خُداکےساتھ اَبدی زِندگی گزاریںگے؟ [hl-157-6]
  5. اس سبق کےمتعلق آپ کا کوئی سوال یارائےہے؟
  6. آپ نےجو کچھ سیکھا ہے کس طرح اِس کاخلاصہ کریں گے؟
  7. کیاہم اِن کےدرمیان جو کچھ ہو رہا تھا جب یہ سبق لکھ رہےتھےاورآج جوکچھ ہماری کمیونٹی،خاندان اور دوستوں میں ہورہا ہے میں مماثلت دیکھ سکتے ہیں؟

نتیجہ

رُوح القُدس مسیحی زِندگی بسرکرنےکاکیامطلب ہےکوسمجھنے اوراُس کا تجربہ کرنےمیں ہماری مدد کرنےکاخُدا کاطریقہ ہے۔ رُوح القدس ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے اور وہ ہمیں ان چیزوں کو یاد کرنے میں جو خدا نے ہمیں سکھائی ہیں اور اِس کے ساتھ ساتھ ہمیں ہمارے باطن میں خدا کی موجودگی کی یاد دہانی کرانے میں مدد کرتا ہے.

آگے دیکھو

سب سے اہم بات یہ ہوگی کہ ہم کس طرح استعمال کرتے ہیں جو ہم سیکھتے ہیں، اورپس ایساکرنے کے لئے طریقے ڈھونڈنے میں ہم ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ایسا کرنے میں ہماری مدد کرنے کے چند سوالات :

  1. یہ کیسے بدل سکایا یہ کیسے بدلتا ہے تُم کیسے زِندگی بسر کروگےَ؟ خدا،اپنےآپ اوردوسروں کےساتھ؟
  2. اِس ہفتہ کی گفتگوسےآپ اپنی زِندگی میں کون سی چیز اِستعمال کرنا چاہوگے؟اِس تبدیلی کے واقعہ ہونے کےلئے آپ کیا کریں گے؟
  3. آپنےاِس ہفتہ میں جو کچھ سیکھا ہے کس کےساتھ بانٹیں گے؟ آپ کیا بتائیں گے؟

اگلےہفتہ کے دوران،رہنمائی کےلئےچنداضافی سبقوں پرغُور کرنے کے لئے کچھ وقت نکالیں۔

گلتیوں ۵:۱٦-۲٦

۱٦اس لئے میں کہتا ہوں کہ روح کے مطا بق چلو تو پھر تم گناہ نہ کرو گے جو کہ جسمانی خواہشات کا نتیجہ ہیں۔ ۱٧کیوں کہ تمہا رے گناہوں کی خواہشات ہمیشہ روح کے خلاف ہیں اور اسی طرح روح تمہا رے گناہوں کی خوا ہشات کے خلاف یہ ایک دوسرے کے مخالف ہیں اس لئے تم ان چیزوں کو کر نے سے مانع رہو جو حقیقت میں چاہتے ہو۔ ۱٨اگر تم روح کے موا فق چلتے ہو تو شریعت کے ما تحت نہیں رہتے۔ ۱٩برے کام تو صاف ظاہر ہیں یہ سب جانتے ہیں۔ وہ کام ہیں جنسی گناہ،گندگی،غیر اخلاقی حرکات، ۲۰بتوں کی پرستش،جادو گری، نفرت خود غر ضی، تفرقہ تکلیف دینا،حسد،غصہ، لڑا ئی،عداوتیں۔ ۲۱حسد ،دشمنی،نشہ بازی، اور ان چیزوں کے لئے میں انتباہ کر ر ہا ہوں جیسا کہ پہلے کہہ چکا ہوں کہ یہ لوگ خدا کی بادشاہت میں نہیں ہوں گے۔ ۲۲لیکن روح ہمیں محبت ،خوشی،سلامتی،صبر ، مہر بانی ، نیکی ،ایماندا ری ، پرہیز گاری،ہمدردی اور طور پر قابو پانا سکھا تی ہے۔ ۲۳ کو ئی بھی شریعت ان اچھی عادتوں کی مخا لفت نہیں کرتی۔ ۲۴ وہ لوگ یسوع مسیح کے ہیں جنہوں نے اپنی خواہشات کو صلیب پر اپنی خود غر ضی کو برائیوں کے ساتھ چڑھا دیاہے۔ ۲۵صرف روح کے سبب سے ہی ہمیں نئی زندگی ملتی ہے تو ہمیں روح کے موا فق چلنا چاہئے۔ ۲٦ہمیں نہ غرور کر نا چاہئے اور نہ ایک دوسرے کو تکلیف پہنچا نا چاہئے۔ اور نہ ہی ایک دوسرے سے حسد کر نا چاہئے۔



افسیوں ۵:۱۵-۱٨

۱۵پس غور کرو کہ تم کس طرح کی زندگی جیتے ہو۔ ان لوگوں کی طرح مت رہو جو عقلمند نہیں ہیں بلکہ عقلمندوں کی طرح رہو۔ ۱٦میرے کہنے کا مطلب ہے کہ تم کو اچھی چیز کے کر نے کا موقع حا صل کر نا چاہئے کیوں کہ یہ برا ئی کے دن ہیں۔ ۱٧بے وقوفی سے نہ رہا کرو بلکہ خداوند جو چاہتا ہے وہ سیکھنے کی کوشش کرو۔ ۱٨مئے پی کر مست نہ بنو یہ تمہا ری روحانیت کو تباہ کردے گی بلکہ اپنے آپ کو روح سے معمور کرو۔



کُرنتھِیوں ۱ ۲:٩-۱٦

٩لیکن صحیفوں میں لکھا ہے: “نہ آنکھوں نے دیکھی اور نہ کانوں نے سنی کسی نے بھی یہ خیال نہ کیا کہ جو اس سے محبت رکھتے ہیں ان کے لئے خدا نے کیا تیار کیا ہے۔” ۱۰لیکن خدا نے ہم پر روح کے ذریعے سے اس را ز کو ظا ہر کیا کیوں کہ روح ہر چیز یہاں تک کہ خدا کے چھپے رازوں تک کو بھی ڈھونڈ نکالتی ہے۔ ۱۱کوئی شخص بھی دوسرے شخص کے خیا لات سے واقف نہیں ہے سوائے اس شخص کی روح کے جو خود اس کے اندر ہے اس طرح سوائے خدا کی روح کے کو ئی شخص بھی خدا کی باتیں نہیں جانتا۔ ۱۲لیکن ہم نے اس روح کو پا یا ہے اس کا تعلق اس دنیا سے ہے۔ ہم نے اس روح کو پا یا ہے روح جو خدا کی ہے۔ اس لئے کہ بہت سی چیزیں آزادانہ ہمیں خدا سے ملی ہیں۔ تا کہ ان باتوں کو جانیں۔ ۱۳ جب ہم اس کی تعلیم دیتے ہیں تو انسانی حکمت سے سیکھے ہو ئے الفاظ کو ہم استعمال نہیں کر تے۔ روح سے سیکھے ہو ئے الفاظ ہم ان کو سکھا تے ہیں۔ ہم وہ روحانی الفاظ استعمال کر تے ہیں جو روحانی چیزوں کو سمجھا تی ہیں۔ ۱۴ جو آدمی روحانی نہ ہو وہ خدا کی روح سے آئی ہو ئی چیزیں حاصل نہیں کر تا کیوں کہ اس کے نزدیک یہ باتیں بے وقوفی کی ہیں اور وہ انہیں نہیں سمجھ سکتا کیوں کہ وہ صرف روحانی طور پر جانچی جا تی ہیں۔ ۱۵لیکن روحانی شخص سب باتوں کو پرکھ لیتا ہے مگر دوسرے اس کو نہیں جانچ سکتے۔ ۱٦جیسا کہ لکھا ہوا ہے: “کون ہے جو خدا وند کے ذہن کو جانا؟ خدا وند کو کون مشورہ دے سکتا ہے ؟” مگر ہمارے پاس مسیح کا ذہن ہے۔

۱بھا ئیو اور بہنو! میں اپنے کلام سے نہیں کہہ سکا جیسا کہ روحانی لوگوں سے کہا۔ لیکن میں نے تم سے ایسا کلام کیا جیسے ایک غیر روحانی لوگوں سے کلام کیا ہو۔ میں نے تم سے اسطرح بات کی جس طرح مسیح نے بچوں سے بات کی ہو۔ ۲میں نے تمہیں پینے کو دودھ دیا سخت کھا نا نہیں دیا کیوں کہ تم ابھی تیار نہ تھے۔ حتیٰ کہ ابھی بھی تم تیار نہیں ہو تم اب بھی دنیا وی لوگوں کی طرح عمل کر تے ہو۔ ۳ تم میں ابھی تک حسد ہے اور ایک دوسرے سے جھگڑ تے ہو اس سے معلوم ہو تا ہے تم دنیاوی لوگوں کے طریقے پر ہو۔




پرنٹ کرنے کے لئے ڈاؤن لوڈ لائن ڈاؤن لوڈ کریں
firststepswithgod.com/urd/print/6