اِن ضُروریات کےبارےایک دوسرے کےلئےدُعا کرنااچھا ہوگا.
کلیدی سوال : ہم کیسے خُدا کے ساتھ ایک مستقل قریبی تعلق کا تجربہ کر سکتے ہیں۔
بیان : گُناہ ہماری خُداکے ساتھ رفاقت پراثراَندازہوتاہے،مگرہم ایک محفوظ تعلق رکھتے ہیں۔
لُوقا ۱۵:۱۱-۲۴
۱۱تب یسوع نے کہا ، “ایک آدمی کے دو لڑ کے تھے۔ ۱۲چھوٹے بیٹے نے اپنے باپ سے پو چھا کہ تیری جائیداد میں سے مجھے ملنے وا لا حصّہ دیدے تب باپ نے اپنی جائیداد دونوں لڑکوں میں بانٹ دی۔ ۱۳ چھوٹا بیٹا اپنے حصّہ میں ملنے والی تمام چیزوں کو جمع کیا اور دور کے ملک کو سفر پر چلا اور وہاں پر وہ بے جا اسراف کر کے بیوقوف بن گیا۔ ۱۴ تب اس ملک میں قحط پڑا اور وہاں برسات نہ ہو ئی اس ملک کے کسی حصہ میں بھی اناج نہ رہا وہ بہت بھو کا تھا اور اسے پیسوں کی شدید ضرورت تھی۔ ۱۵اس وجہ سے وہ اس ملک کے ایک شہری کے پاس مزدوری کے کام پر لگ گیا وہ آدمی اس کو سؤ روں کے چرانے کے لئے اپنے کھیت کو بھیج دیا۔ ۱٦اس وقت وہ بہت بھوکا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ سؤ روں کے کھا نے کے پھلوں کو ہی کھا نے کی خواہش کی مگر اسے کو ئی نہ دیتا تھا۔ ۱٧تب اسے اپنی کم عقلی کے کاموں کا احساس ہوا۔ اور اپنے آپ سے کہنے لگا کہ میرے باپ کے پاس کام کرنے والے نوکروں کو وافر مقدار میں اناج ملتا ہے جبکہ میں خود یہاں کھانا نہ ملنے پر بھوکا مر رہا ہوں۔ ۱٨میں یہاں سے اپنے باپ کے پاس چلا جاؤں گا اور اپنے باپ سے کہونگا کہ اے باپ میں خدا کے خلاف اور تیرے خلاف بڑے گناہ کا مرتکب ہوا ہوں۔ ۱٩میں تیرا بیٹا کہلوانے کا مستحق نہیں ہوں اور تو مجھے اپنے نوکروں میں ایک نوکر کی حیثیت سے شامل کر لے۔ ۲۰ایسے میں وہ نکل کر اپنے باپ کے پاس چلا گیا۔ “بیٹا ابھی بہت دور ہی تھا کہ باپ نے اسے دیکھا اس کے دل میں شفقت پیدا ہو ئی وہ قریب دوڑتے ہو ئے آیا اور اسے گلے لگایا اور پیار کیا۔ ۲۱بیٹے نے اپنے باپ سے کہا کہ اے باپ! میں نے خدا کے خلاف اور تمہارے خلاف غلطی کی ہے اور میں تیرا بیٹا کہلا نے کا مستحق نہیں ہوں۔ ۲۲لیکن باپ نے اپنے ملازموں سے کہا کہ جلدی کرو!عمدہ قسم کے ملبوسات لا کر اسے پہناؤ۔ اور اسکی انگلی میں انگوٹھی پہناؤ اور اس کے پیرو ں میں جو تے پہناؤ۔ ۲۳ فربہ بچھڑے کو لا کر ذبح کرو تا کہ ہم دعوت اور خوشیاں منا ئیں گے۔ ۲۴ میرا بیٹا تو مر گیا تھا اور اب پھر دو بارہ زندہ ہوا ہے! یہ گم ہو گیا تھا اب دوبارہ مل گیا ہے اس وجہ سے اب وہ خوشیاں منا نے لگے۔”
نتیجہ
یُوحنّا ۱ ۱:٩
٩اگر ہم اپنے گناہوں کو تسلیم کر تے ہیں تو خدا جو انصاف پسند اوروفا دار ہے وہ ہمارے گناہوں کو معاف کر تا ہے ہمیں تمام گناہوں سے پاک کر تا ہے۔
اعتراف نہایت سادگی سےخُداکوبتارہا ہے کہ تُم نے گُناہ کیا ہے اوراُس سے معُافی مانگ رہے ہو ۔۔خُدا وعدہ کرتا ہے کہ اگرہم اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں،تو وہ ہمارے گناہوں کومعُاف کرے گا۔
خُدا کی طرف واپس آنے اور اپنے گنُاہوں سے دوُررہنے سے، آپ اُس کی محُبت اور معُافی کا تجربہ کریں گےجو کہ یسُوع کی صلیبی موت کے وسیلہ سےمہیا کی گئی ۔جرم،ملامت اور سزا کی بجائے،آپکی رفاقت(قربت)خُدا کےساتھ دوبُارہ سےبحال کی جائے گی۔
سب سے اہم بات یہ ہوگی کہ ہم کس طرح استعمال کرتے ہیں جو ہم سیکھتے ہیں، اورپس ایساکرنے کے لئے طریقے ڈھونڈنے میں ہم ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ایسا کرنے میں ہماری مدد کرنے کے چند سوالات :
پرنٹ کرنے کے لئے ڈاؤن لوڈ لائن ڈاؤن لوڈ کریں
firststepswithgod.com/urd/print/3
![]() |
![]() |
![]() |