اِن
ضُروریات کےبارےایک دوسرے کےلئےدُعا کرنااچھا ہوگا.
کلیدی
سوال :
ایک شخص جو یسُوع کو قبول کرچکاہےوہ کیسے یقین کےساتھ کہہ سکتاہے
کہ ہم خداکے ساتھ اَبدی زِندگی گزاریں گے؟
بیان
:
آپ جان سکتے ہیں کہ آپ کا خُدا کے ساتھ ایک محفوظ ذاتی رشتہ ہے؟
یُوحنّا ۱۰:٧-۳ ۰
٧ اس لئے یسوع نے ان سے دو بارہ کہا ، “میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ میں بھیڑوں کا در وازہ ہوں۔ ٨ اور جو کوئی مجھ سے پہلے آئے ہیں وہ چور اور ڈاکو تھے اور بھیڑوں نے انکی آواز نہ سنی۔” ٩ میں دروازہ ہوں اور جو کوئی میرے ذریعے داخل ہو گا وہی نجات پائیگا اور اندر باہر جا نے کا مستحق ہوگا اور جو کچھ وہ چاہے گا پا ئے گا۔ ۱۰ چور تو چرانے اور مارنے تباہ کر نے کے لئے آتا ہے۔ لیکن میں زندگی دینے کے لئے آیا ہوں جو خوبی اور اچھا ئی سے بھر پور ہے۔ ۱۱ “میں ایک اچھا چرواہا ہوں اور اچھا چرواہا اپنی بھیڑوں کے لئے اپنی زندگی دیتا ہے۔ ۱۲ لیکن مزدور جسے بھیڑوں کی نگہداشت کے لئے اجرت دی جاتی ہے وہ چرواہے سے مختلف ہے۔ اجرت پا نے والا مزدور بھیڑوں کا مالک نہیں ہو تا لہذا جب مزدور یہ دیکھتا ہے کہ بھیڑ یا آرہا ہے تو وہ بھاگ جا تا ہے اور بھیڑوں کو چھو ڑ دیتا ہے تب بھیڑیا حملہ کرتا ہے اور انہیں منتشر کر دیتا ہے۔ ۱۳ وہ مزدور اس لئے بھا گ جاتا ہے کہ وہ صرف ملازم ہے اور اسے بھیڑوں کی فکر نہیں ہو تی۔ ۱۴ “میں اچھا چرواہاہوں میں بھیڑوں کو اسی طرح جانتا ہوں جس طرح باپ مجھے جانتا ہے اور میں باپ کو اور اسی طرح بھیڑیں بھی مجھے جانتی ہیں میں ان بھیڑوں کے لئے اپنی جان دیتا ہوں۔ ۱٦ میری اور بھیڑیں بھی ہیں جو اس بھیڑ خانہ میں نہیں ہیں مجھے انکو بھی لا نا ہے۔وہ میری آواز سنیں گی آئندہ ایک جھنڈ ہوگا اور انکا ایک چرواہا ہو گا۔ ۱٧ باپ مجھ سے محبت کرتا ہے اس لئے کہ میں اپنی جان دیتا ہوں تا کہ اسکو پھر واپس لے سکوں۔ ۱٨ کوئی بھی مجھ سے میری جان چھین نہیں سکتا۔بلکہ میں ہی اسے دیتا ہوں اور ایسا کر نے کا مجھے حق ہے اور اختیار ہے کہ واپس لوں یہ حکم مجھے میرے باپ نے دیا ہے۔” ۱٩ ان باتوں پر یہودی آپس میں ایک دوسرے سے متفق نہیں تھے۔ ۲۰ ان میں سے بہت سے یہودیوں نے کہا ، “اس میں بد روح آگئی ہے اور اسے دیوانہ بنا دی ہے کیوں اسے سنیں۔” ۲۱ لیکن کچھ یہودیوں نے کہا ، “ایک آدمی بد روح کے زیر اثر ہو ایسی باتیں نہیں کر سکتا۔کیا ایک بد روح اندھے آدمی کو بینائی دے سکتی ہے؟ کبھی نہیں۔” ۲۲ جاڑے کا موسم تھا اور یروشلم میں نذر کی تقریب تھی۔ ۲۳ یسوع ہیکل کے سلیمانی برآمدہ میں تھا۔ ۲۴ یہودی یسوع کے اطراف جمع تھے اور انہوں نے کہا ، “کب تک تم ہمیں اپنے بارے میں تنگ کر تے رہو گے ؟اگر تم مسیح ہو تو ہمیں صاف صاف کہدو۔” ۲۵ یسوع نے جواب دیا میں تو تم سے کہہ چکا ہوں لیکن تم یقین نہیں کر تے میں اپنے باپ کے نام پر معجزہ دکھا تا ہوں وہ معجزے خود میرے گواہ ہیں کہ میں کو ن ہوں۔ ۲٦ لیکن تم لوگ مجھ پر یقین نہیں کر تے کیوں کہ تم میری بھیڑ میں سے نہیں ہو۔ ۲٧ میری بھیڑیں میری آواز پہچانتی ہیں میں انہیں جانتا ہو ں اور وہ میرے ساتھ چلتی ہیں۔ ۲٨ میں اپنی بھیڑوں کو ہمیشہ کی زندگی بخشتا ہوں اور وہ کبھی بھی ہلاک نہیں ہونگی اور کو ئی بھی انہیں مجھ سے نہیں چھین سکتا۔ ۲٩ میرا باپ جس نے مجھے بھیڑیں دی ہیں وہ سب سے بڑا ہے۔ کو ئی بھی آدمی میرے باپ کے ہاتھوں سے انہیں نہیں چھین سکتا۔ ۳ ۰ میرا باپ اور ہم ایک ہی ہیں۔”
نتیجہ
یُوحنّا ۱ ۵:۱۱-۱۳
۱۱ یہی سب کچھ خدا نے ہم سے کہا ہے خدا نے ہم کو لا فانی زندگی دی جو اسکے بیٹے میں ہے۔ ۱۲ جس کے پاس بیٹا ہے اُس کے پاس سچّی زندگی ہے لیکن جس کے پا س خدا کا بیٹا نہیں اُس کے پاس زندگی نہیں۔ ۱۳ میں یہ خط ان لوگوں کو لکھتا ہوں جو خدا کے بیٹے پر ایمان رکھتے ہیں اسی لئے میں لکھتا ہوں کہ تم جان جاؤ کہ تم کو ہمیشہ کی زندگی دی گئی ہے۔
صلیب پر یسُوع،اچھا چرواہےنے ہمارے گناہوں کی قربانی کے طورپراپنی جان قُربان کی۔جب ہم یسُوع پرخُداوند اور نجات دہندہ کےطور پر اِیمان رکھتے ہیں، توہم اُس کی ایک بھیڑ بن جاتے ہیں اوراُس کی پیروی کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم جانیں کہ ہم اَبدی زِندگی رکھتے ہیں اور کوئی بھی اس کو ہم سے نہیں لے گا۔ کیا آپ جانتے ہیں آپ یسُوع کو اپنی زِندگی میں قبول کر چکے ہیں؟کیا آپ کو علم ہے کہ آپ واقعی ہمیشہ کی زِندگی رکھتے ہیں؟
سب سے اہم بات یہ ہوگی کہ ہم کس طرح استعمال کرتے ہیں جو ہم سیکھتے ہیں، اورپس ایساکرنے کے لئے طریقے ڈھونڈنے میں ہم ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ایسا کرنے میں ہماری مدد کرنے کے چند سوالات :
پرنٹ کرنے کے لئے ڈاؤن لوڈ لائن ڈاؤن لوڈ کریں
firststepswithgod.com/urd/print/2
![]() |
![]() |
![]() |