۶.

خادم

بانٹنا
  1. اس ہفتے آپ نے خُدا کا تجربہ کیسے کیا ہے یا ؟
  2. ۔ آپ کس بات کے لیے شکر گزار ہیں؟
  3. آپ کو کس مقصد کے لیے خُدا کی مدد کی ضرورت ہے؟
  4. ت ہم کیسے ضرورت کے وقت آپ کی مدد کر سکتے ہیں؟
  5. ایک دوسرے کے لیے دُعا کریں
جائزہ
  1. ہماری آخری ملاقات کے بعد سے آپ نے کیا عمل کیا ہے؟
  2. لوگ کیسے ہیں جن کی آپ جانے کے لئے دیکھ بھال کر رہے ہیں اُن کی سب سے زیادہ کونسی چیز مدد کرے گی؟
  3. کیا آپ کسی کے ساتھ خُدا کا تجربہ شئیر کرنے کے لائق ہوئے کیا آپ نے اُن کے ساتھ دُعا کی؟
  4. اِن لوگون کے لیے دُعا کریں
پڑھو
  1. پیراگراف کو اونچی آواز میں دو بار پڑھیں
  2. کسی شخص کوگروپ کی مدد کے ساتھ اپنے الفاط میں دوبارہ اِس پیرے کو بتانے کا کہیں
  3. کیا کوئی چیز چھوڑ دی گئی یا شامل کی گئی ؟

یسعیاہ ۵۲:۱۳ -۱۵

۱۳ میرے خادم کی جانب دیکھو! وہ بہت کامیاب ہوگا۔ وہ بہت اہم ہوگا۔ آگے چل کر لوگ اسکا احترام اور اسکی عزت کریں گے۔ ۱۴{' '} ” لیکن بہت سے لوگوں نے جب میرے خادم کو دیکھا تو وہ دنگ رہ گئے۔ میرا خادم اتنی بری طرح سے پیٹا گیا تھا کہ وہ اسے ایک انسان کے طور پر پہچاننا بہت مشکل تھا۔۱۵لیکن وہ اب بھی بہت سی قوموں کو حیرت انگیز کرے گا۔ اور بادشاہ اسکی وجہ سے خاموشی اختیار کریں گے۔ کیوں کہ جو کچھ ان سے کہا نہ گیا تھا وہ دیکھیں گے اور جو کچھ انہوں نے سنا نہ تھا وہ سمجھیں گے۔”


زیادہ پڑھو

یسعیاہ ۵۳

۳ ہم نے جو باتیں سنیں تھی اس پر کس نے یقین کیا ؟ خداوند کی قوت کس کو دکھا ئی گئی ہے ؟

۱پر وہ خداوند آگے کونپل کی طرح بڑھا۔ اور وہ خشک زمین سے جڑکی مانند پھو ٹ نکلا ہے۔ نہ اس کی کو ئی شکل و صورت ہے اور نہ کو ئی جلال کہ اس پر نگاہ کریں۔اس کے اندر کو ئی خاص کشش بھی نہیں کہ ہم لوگ اس سے شادماں ہوں گے۔ ۳{' '} لوگوں نے اس کو حقیر جاناتھا اور اسے رد کر دیا تھا۔ وہ ایک ایسا شخص تھا جو درد جانتا تھا۔ وہ مصیبت سے واقف تھا۔ لوگ اس سے اس طرح نفرت کر تے تھے جس طرح کسی شخص سے لوگ اپنا چہرہ چھپاتا ہے۔ ہم نے کبھی اس پر توجہ نہیں دی۔

۴ سچ مچ میں اس نے ہماری بیماریو ں کو برداشت کیا اور ہماری مصیبتوں کو لے لیا۔ لیکن ہم لوگ اب بھی سوچتے ہیں کہ وہ کو ئی تھا جسے خداوند نے سزا دی تھی ،پیٹا تھا اور مصیبت جھیلوایا تھا۔۵لیکن وہ تو ان برے کاموں کے لئے گھا ئل کیا جا رہا تھا جو ہم نے کئے تھے۔ وہ ہماری خطاؤں کے لئے کچلا جا رہا تھا۔اسے سزا ملی جس نے ہمارے قرض کو ادا کیا۔اس کے زخمو ں کی وجہ سے ہم لوگ شفایاب ہو ئے تھے۔٦ہم سب بھیڑوں کی طرح ادھر اُدھر بھٹک گئے۔ہم میں سے ہر ایک اپنی اپنی راہ پر چلے گئے۔ لیکن خداوند نے اسے سزا میں مبتلا کیا جس کے ہم لوگ مستحق تھے۔

٧اسے ستا یا گیا اور سزا دی گئی۔ لیکن اس نے اس کی مخالفت میں اپنا منہ نہیں کھو لا۔جس طرح میمنہ جسے ذبح کر نے کو لے جا تے ہیں یا بھیڑ جو اپنے بال کترنے وا لے کے سامنے خاموش رہتا ہے۔٨اس کے سا تھ بدسلوکی اور نا انصافی کیا گیا تھا۔ پھر اسے اس کی موت کے پاس لے جا یا گیا تھا۔لیکن اس وقت کسی نے بھی اس کے بارے میں کہ اس کے ساتھ کیا ہوا نہیں سو چا۔ کیوں کہ اس وقت اس کو زندوں کی زمین سے کاٹ دیا گیا تھا۔ اسے میرے لوگوں کے کئے ہو ئے خطاؤں کی وجہ سے سزا دی گئی تھی۔ ٩ اس کی موت ہو گئی اور شریروں کے ساتھ اسے دفن کر دیا گیا تھا۔ دولتمندوں کے بیچ اسے دفنایا گیا تھا۔ حالانکہ اس نے کسی کے خلاف کسی طرح ظلم وتشدد نہیں کیا تھا۔ اور نہ ہی اس نے دھو کہ دہی کی باتیں کی تھیں۔

۱۰خداوند نے اپنے خادم کو مصیبت جھیلوانے کے لئے اسے کچلنے کا ارادہ کیا۔ اگر اس کا خادم اپنی جرم کی قیمت میں اپنی جان دیتا ہے تو وہ ایک نئی زندگی لمبے عرصہ کے لئے جئے گا۔ اور اپنے لوگو ں کو دیکھے گا۔ اور خداوند کا منصوبہ اس کے ذریعے کامیاب ہو گا۔ ۱۱ اپنی بھیانک مصیبتوں کو جھیلنے کے بعد وہ روشنی کو دیکھے گا۔ وہ جن باتو ں کا تجربہ رکھتا ہے اس سے وہ تشفی حاصل کرے گا۔

میرا خادم جس نے اچھا ئی کیا بہت سارے لوگو ں کو راستباز بنائے گا۔ وہ اپنے خطاؤں کے لئے سزا کاٹے گا۔۱۲اس لئے میں اسے بزرگوں کے ساتھ حصہ دو ں گا۔ اور وہ لوٹ کا مال زور آور وں کے ساتھ بانٹ لے گا۔ کیوں کے اس نے اپنی خواہش اپنی جان موت کے لئے انڈیل دی اور وہ خطاکاروں کے ساتھ شمار کیا گیا۔ اس نے بہت سارے لوگوں کے لئے سزا جھیلی اورخطاکاروں کے لئے معافی مانگی۔

زیادہ پڑھو

یوحنا ۱:۲٩-۳ ۴

۲٩دوسرے دن یوحناّ نے دیکھا کہ یسوع اسکی طرف آ رہے ہیں۔یوحناّ نے کہا، “دیکھو یہ خدا کا میمنہ ہے یہ دنیا سے گنا ہوں کو لے جا نے آیا ہے۔۳ ۰یہ وہی آدمی ہے جس کی بات میں تم سے کہہ رہا تھا کہ ایک شخص میرے بعد آئے گا اور وہ مجھ سے عظیم ہو گا کیوں کہ وہ مجھ سے پہلے تھا۔ اور وہاں ہمیشہ سے رہا تھا۔ ۳ ۱ حتیٰ کہ میں اسے جانتا نہ تھاوہ کون تھا لیکن میں لوگوں کو پا نی سے بپتسمہ دینے کیلئے آیا۔اسطرح اسرائیلی جان سکتے ہیں کہ یسوع ہی مسیح ہیں۔”

۳ ۲-۳ ۳ یوحناّ نے کہا، “میں یہ بھی نہیں جانتا کہ مسیح کو ن ہے” لیکن خدا نے مجھے پانی سے بپتسمہ دینے کے لئے بھیجا اور خدا نے مجھ سے کہا، “روح ایک آدمی پر نازل ہو گی اور وہ وہی آدمی ہو گا جو لوگوں کو مقدس روح سے بپتسمہ دیگا۔” یوحناّ نے کہا، “میں نے دیکھا کہ وہ روح آسمان سے نیچے آئی وہ روح ایک کبوتر کی مانند تھی اور اس پر بیٹھ گئی”۳ ۴ اسی لئے میں لوگوں سے کہتا ہوں کہ“وہ خدا کا بیٹا ہے۔”


زیادہ پڑھو

درہافت کریں
  1. اس پیراگراف میں آپ کے لئے کونسی چیز نمایاں ہے؟
  2. تمہیں کیا پسند ہے اور آپ کو اس پیراگراف میں کونسی چیز کا فکرہے
  3. یہ پیراگراف خُدا اور لوگوں کے بارے میں کیا بتاتا ہے؟
عمل کریں
    • تبدیلی کا رویہ ؟
    • دعوی کرنے کا وعدہ ؟
    • پیروی کرنے کی ایک مثال ؟
    • فرمانبرداری کا حکم؟
  1. یہ گروپ کے ساتھ بانٹیں
نوٹس

آخری بار ہم نے ایک نئے زمانےکا اعلان کرتے خدا کے بارے میں پڑھا ہے۔ آج ہم اس بارے میں سیکھیں گے کہ یہ کیسے ہونا ہے (ایک عملی منصوبہ)۔ خدا اپنا "خادم" بھیجے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک آدمی جو بالکل اُس طرح رہتا ہے جیسا کہ خدا چاہتا ہے کہ ہم رہیں کوئی گناہ یا غلطی نہ کرنے کے باوجود، یہ آدمی مجرمانہ طور پر مر جائے گا۔ خدا کے خادم کے مشن کو خود انسان کی بیماری، درد اور گناہ اُٹھا لےگا۔ یہ بالکل برعکس ایک خوبصورت منظر نہیں ہے۔

اس کے ارد گرد لوگ نفرت کریں گے اس سے دور رہیں گے۔ وہ سوچیں گے کہ وہ ایک مجُرم ہے جسے خدا کی طرف سے اپنے خوفناک اعمال کے لئے سزا ملی ہے۔ لیکن دراصل اُسے اُس کے کیے کی سزا نہیں دی جائے گی، لیکن برے اثر و رسوخ کے تحت تمام انسانوں نے جو کیا اُس کی۔ خدا کا یہ بندہ ہمارے غلط کام کی ذمہ داری قبول کرے گا ۔ وہ ہم گناہگاروں کی بجائے لٹکایا جائے گا تاکہ ہمیں دوبارہ سلامتی ملے۔ خدا کے ساتھ سلامتی اور دوسروں کے ساتھ سلامتی۔



یُوحنا 1: 9 2-34 کا پس منظر



یوحنا (بپتسمہ دینے والا) ایک نبی تھا جواُس کے خادم کی آمد کے لئے اسرائیل کوتیارکرنے کے لئے خدا کی طرف سے بھیجا گیا تھا (یسعیاہ 52-53 پڑھیں)۔ اس پیراگراف میں وہ یسوع کو خدا کے برہ کے طور پر شناخت کرتا ہے، جواپنے اوپر دُنیا کے گناہوں کو اُٹھا لے جاتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، یُوحنا یہ کہہ رہا ہے کہ یسوع مسیح طویل عرصہ سے انتظار کردہ نجات دہندہ ہےجو انسان کو برائی کی قوت سے آزاد کرے گا۔ ایسا کرنے کے لئے وہ خود پر انسانیت کے گناہوں کو لے لے گا اور ان کے لئے سزا پائے گا۔